تحصیل پسرور میں آشوب چشم کے متعدد کیس سامنے آ رہے ہیں متعلقہ ڈراپس و ادویات کی مصنوعی قلت جعلی اور غیر معیاری ڈراپس و ادویات کی فروخت


 پسرور (لئیق احمد بٹ سے) تحصیل پسرور میں آشوب چشم کے متعدد کیس سامنے آ رہے ہیں متعلقہ ڈراپس و ادویات کی مصنوعی قلت جعلی اور غیر معیاری ڈراپس و ادویات کی فروخت میڈیکل سٹور مالکان مالا مال تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دیگر شہروں کی طرح  آشوب چشم وائرس نے تحصیل پسرور و گردونواح کے شہریوں کو بھی لپیٹ میں لیا ہے ذرائع کے مطابق ٹی ایچ کیو سمیت بنیادی مراکز صحت میں کم و بیش 10/12 متاثرہ مریض روزانہ کی بنیاد پر سامنے آنے لگے ہیں جبکہ پرائیویٹ ہسپتالوں میں متاثرہ مریضوں کی تعداد اس سے کہیں بڑھ کر سامنے آئی ہے اس وائرس کے بعد متعلقہ آئی ڈراپس اور ادویات کی مصنوعی قلت کی آڑ میں میڈیکل سٹور مالکان نے 50 والا آئی ڈراپس 200 میں فروخت کرکے پریشان حال مریضوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال کر مالامال ہونے لگے ہیں ذرائع کے مطابق موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میڈیکل سٹور مالکان جعلی اور غیر معیاری ڈراپس و ادویات دھڑلے سے فروخت کررہے ہیں جعلی آئی ڈراپس وادویات کے استعمال سے مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی معیاری آئی ڈراپس و ادویات کی عدم دستیابی اور جعلی اور غیر معیاری دوایات کی فروخت سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ محکمہ صحت کے کرپٹ افسران کے پاس میڈیکل سٹور مالکان کی جانب سے مبینہ منتھلی پہنچتی ہے نوٹوں کی چمک سے محکمہ صحت کے افسران نے چشم پوشی اختیار کرتے ہوئے  میڈیکل سٹورز کی کوئی چیکنگ نہ کرتے ہوئے سب اچھے کی رپورٹ دی جاتی ہے  شہریوں نے اعلٰی حکام سے اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا ہے

0/Post a Comment/Comments