اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے چیف سکیورٹی آفیسر سے آئس نشہ اور 5500 طالبات کی نازیبا ویڈیوز اورتصاویر برآمد

 

جنوبی پنجاب کی تاریخی درسگاہ اسلامیہ یونیورسٹی کے محافظ ہی غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث نکلے۔جمعرات کے روز پولیس نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے چیف سکیورٹی آفیسر اعجاز شاہ کو دس گرام آئس نشہ اور موبائل فون سے سینکڑوں نازیبا ویڈیوز برآمد ہونے پر گرفتار کرلیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کے قبضے سے جنسی ادویات بھی برآمد ہوئی ہیں جبکہ یونیورسٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر کے موبائل فون سے سینکڑوں نازیبا ویڈیوز بھی ملی ہیں۔پولیس نے ملزم اعجاز شاہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کردی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل گذشتہ ماہ ڈائریکٹر فنانس ابوبکر بھی آئس نشہ سمیت پکڑے گئے تھے۔ادھر اسلامیہ یونیورسٹی کے طلبہ میں منشیات کی فروخت کا انکشاف ہونے اور دو افسران کی گرفتاری کے بعد وائس چانسلر سمیت تمام ملازمین کے خون کے نمونوں کاٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ترجمان آئی یو بی کے مطابقمنشیات استعمال کرنے والے افراد کا پتہ چلانے کے لیے میڈیکل ٹیسٹ کرایا جائے گاترجمان کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں منشیات کیس میں دو اہم افسران کی گرفتاری افسوسناک واقعہ ہے۔ترجمان کا بتانا ہے کہ تاثر دیا جارہا ہے کہ جامعہ میں ہر سطح پر منشیات کا استعمال عام ہے اور یہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ جنسی ہراسانی کے واقعات زیادہ ہیں تاہم قطعی طور پر ایسا نہیں ہے ۔جامعہ کا مرکز ہراسانی شکایات ایسے واقعات یا شکایات سامنے آنے پر فوری کارروائی کرتا ہے ۔

0/Post a Comment/Comments