جنرل عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کا تعارف

 

جنرل عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف 

ملکی تاریخ میں پہلی بار ایک ٹیچر کا بیٹا اور حافظ قرآن آرمی چیف ‏جنرل عاصم منیر کے والد  لال کڑتی پنڈی کے سرکاری سکول میں پرنسپل رہے۔۔

سرور منیر کے تین بچے تھے قاسم منیر، ہاشم منیر،  عاصم منیر  اُنہوں نے تینوں بچوں کو قرآن پاک حفظ کروایا۔ ایک اسکول ٹیچر کی اولاد ہونے کے ناطے ان کی علمی تربیت مثالی تھی۔ ان کے خاندان کا آبائی تعلق جہلم سے ہے لیکن کافی عرصہ سے راولپنڈی میں مقیم ہیں۔

جنرل عاصم منیر کو فرنٹیر فورس ریجمنٹ کی 23 ویں بٹالین میں کمیشن ملا تھا۔ وہ اپنی ترقی اور موجودہ تعیناتی سے قبل ایک تھری سٹار جنرل کے طور پر کوارٹر ماسٹر جنرل کے طور پر جی ایچ کیو میں تعینات تھے۔

انہیں ستمبر 2018 میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی تاہم انہوں نے 27 نومبر 2018  کو پاکستان کی انٹیلی جینس ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر چارج سنبھالا تھا۔

ان کا آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر دور تاریخ میں مختصر ترین سمجھا جاتا ہے اور صرف نو ماہ بعد ہی انہیں اچانک 2019 میں کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات کر دیا گیا تھا۔

اس سے قبل وہ ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس اور فورس کمانڈر نادرن ایریاز کے طور پر بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بطور لیفٹیننٹ کرنل کے طور پر سعودی عرب میں بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

سینئیر صحافی ماجد نظامی کے مطابق پاکستان کی عسکری تاریخ میں جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو دو انٹیلی جنس ایجنسیوں (آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس) کی سربراہی کر چکے ہیں۔ مزید یہ کہ وہ پہلے کوارٹر ماسٹر جنرل ہوں گے جنہیں آرمی چیف مقرر کیا گیا ہے۔

Copied

0/Post a Comment/Comments