جنگلی جانوروں اور پرندوں سے پیار کرنا سیکھیں تحریر ابن آدم پسروری

Story Of The Day


گُرداس مان کے دادا جان

تحریر: ابنِ آدم پسروری

بھارتی شہر نکودر (مشرقی پنجاب) میں مراد شاہ اور لاڈی ساٸیں کا سالانہ عرس کروانے والے معروف گلوکار اور فلمسٹار گرداس مان کہتے ہیں۔۔۔۔

ہمارے گاٶں ”گیدڑ بگا“ میں ایک بار کچھ لوگ شکاری کتوں کے ساتھ خرگوش کا شکار کرنے کے لیے آٸے۔ وہ گندم کے کھیتوں میں گھوم رہے تھے کہ اسی دوران کتوں نے ایک جنگلی خرگوش کو تلاش کرلیا اور اس کا تعاقب شروع کر دیا۔ بے چارہ خرگوش جان بچانے کے لیے ادھر ادھر بھاگ رہا تھاجبکہ دو شکاری کُتے اس کے نزدیک پہنچنے میں کامیاب ہو جاتے لیکن خرگوش اچانک موڑ کاٹ کر دوسری طرف گھوم جاتا۔ یہ سلسلہ کچھ دیر جاری رہا لیکن جب خرگوش مکمل طور پر بےبس ہو گیا تو اچانک وہ گندم کے کھیت سے باہر نکلا اور تیز رفتاری کے ساتھ بھاگتا ہوا ہماری حویلی میں داخل ہو گیا جہاں میرے دادا جو ایک کسان تھے، اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ چارپاٸیوں پر بیٹھے ہوٸے تھے۔ خرگوش نے لمبی چھلانگ لگاٸی اور آنِ واحد میں سیدھا میرے دادا جان کی آغوش میں پہنچ گیا اور ان کے سینے سے لپٹ گیا۔ دادا جان نے اسے پیار سے سنبھال لیا اور اسے سہلانے لگے۔ خرگوش انتہاٸی خوفزدہ تھا۔ اتنی دیر میں شکاری بھی اپنے کتوں کے ساتھ وہاں پہنچ گٸے اور دادا جان سے خرگوش کی حوالگی کا مطالبہ کرنے لگے۔ دادا جان نے غضبناک نظروں سے شکاریوں کو دیکھا اور حویلی سے چلے جانے کو کہا۔ انہوں نے اصرار کیا تو انہیں دوٹوک الفاظ میں کہا کہ خرگوش ان کی پناہ میں آگیا ہے اور وہ اسے جان کی امان دے چکے ہیں۔ اب کسی کی جرات نہیں کہ اِسے نقصان پہنچا سکے اور اگر تم یہاں سے نہ گٸے تو ہماری تمہاری لڑاٸی ہو گی۔ دادا جان کا اعلان سُن کر وہاں موجود ان کے دوستوں نے بھی شکاریوں پر چڑھاٸی کر دی جس کے بعد شکاری مایوس ہو کر وہاں سے رفو چکر ہو گٸے۔ دادا جان کے چہرے پر خوشی اور اطمنیان تھا انہوں نے دوستوں کے ساتھ قریبی کھیت میں جا کر خرگوش کو آزاد کر دیا۔ آٸیے ہم بھی جنگلی جانوروں اور پرندوں سے پیار کرنا سیکھیں اور انہیں جان کی امان دیں۔

0/Post a Comment/Comments