جدہ سعودی عرب میں کوروناوائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے کوئی ایک دوا بھی مؤثر ثابت نہیں ہو ئی، جس کے بعد وزارت صحت کی جانب سے بلڈ پلازمہ سے مریضوں کا علاج کرنے پر سوچ بچار شروع کر دی گئی ہے۔ اس بات کا انکشاف وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے یومیہ بریفنگ کے دوران کیا۔ سعودی اخبار الوطن کے مطابق العبد العالی نے بتایا ہے کہ سعودی عرب میں کورونا کے جتنے بھی مریض صحت یاب ہوئے ہیں، وہ کسی ایک دوا کی وجہ سے نہیں ہوئے۔مملکت میں کورونا مریضوں کے علاج کے لیے کوئی بھی دوا اب تک مؤثر ثابت نہیں پائی گئی۔ اینٹی بائیوٹک کورونا کی بیماری کا علاج نہیں ہے۔ یہ صرف ان مریضوں کو دی جا رہی ہے جو کورونا کا شکار ہونے کے بعد دیگر امراض میں بھی مبتلا ہو گئے ہیں۔اس وقت مریضوں کو علاج کے لیے ایک سے زیادہ دوائیاں دی جا رہی ہیں۔کورونا کے مریضوں کودی جانے والی دوائیاں صرف وائرس کو قابو کرنے کے لیے منتخب کی گئی ہیں۔دواؤں سے بہترین نتائج حاصل نہ ہونے کے باعث اب کورونا مریضوں کے لیے بلڈ پلازمہ سے علاج کے لیے کلینیکل تجربات شروع کر دیئے گئے ہیں۔ اُمید ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں ہمیں اس حوالے سے خوش خبری والے نتائج مِل جائیں گے۔ دُنیا بھر میں بھی فی الحال بلڈ پلازمہ کو تجرباتی طور پر آزمایا جا رہا ہے۔ ابھی اس کے مؤثر اور مفید ہونے کے بارے میں طبی تحقیق جاری ہے۔
ڈاکٹر العبد العالی نے مزید کہا کہ دُنیا بھر میں کورونا کے علاج کے لیے ویکسین بنانے پر کام ہو رہا ہے۔ جب بھی اس مہلک بیماری کی کارگر ویکسین تیار ہو گئی تو سعودی حکومت اسے فوری طور پر حاصل کرنے والے ممالک میں پیش پیش ہو گا۔ سعودی مملکت کے کئی سرکاری ریسرچ سینٹرز میں بھی کورونا کی ویکسین تیار کرنے کے لیے طبی تحقیق جاری ہے۔ کورونا وائرس کے علاج کے سلسلے میں بلڈ پلازمہ پر ایڈونسڈ کلینکل ٹرائلزکے لیے سات ہسپتالوں میں موجود مریضوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔
Post a Comment