کرونا وائرس کے اذیت ناک لاک ڈوان کے دوران بھی تحصیل کونسل پسرور کے صفائی پر معمور مزدور (سینٹری ورکرز) اجرت سے محروم
اسسٹنٹ کمشنر کو درخواست بھی دے رکھی ہے تاحال شنوائی نہ ہوسکی سینٹری ورکرز کا احتجاج ہماری اجرت ہمیں دی جاے کام تو ہم سے مسلسل لیا جارہا ہے تو پیسے کیوں روک رکھے ہیں تفصیلات کے مطابق تحصیل کونسل پسرور TCP کے 13 سینٹری ورکر بشمول دو پنیشرر جو یونین کونسل کلاسوالہ میں تعنییات ہیں عرصہ دو ماہ سے تنخواہ اور پنیشن سے محروم ہیں۔ ضلع کونسل کی تحلیل کے بعد یہ ملازمین در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں گھر کا گزارا مشکل ہو چکا جائیں تو کدھر جائیں صفائی ستھرائی کے کام پر مامور یہ مزدور (سینٹری ورکر) بغیر کسی مناسب حفاظتی سازوسامان (PPE) کے کروناوائرس کے خلاف جنگ میں بھی صفؚ اوّل کے دستے کا کام کر رہے ہیں۔ ممبر پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) ارشد خان سلہری نے آیڈمنسٹریٹر , تحصیل افیسر تحصیل کونسل پسرور، ڈی سی سیالکوٹ اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان مزدروں کے مساںل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جاںیں اور تنخواہ کی اداںیگی فوری ممکن بنائی جائے۔یہ مزدور پہلے ہی مشکل حالات میں اور اکثر حفاظتی سامان کے بغیر کام کرتے ہیں؛ یہ اب وباء کا پہلے سے زيادہ آسان ہدف ہیں۔ فُضلے کا انتظام اور اسے ٹھکانے لگانا ریاست کے شعبہ صحت کی حکمت عملی کا لازمی جُز ہے ، اور ان سخت حالات میں اداروں کو چاہیے کہ وہ اپنے مزدوروں کی صحت اور بہبود کا خاص خیال رکھیں۔
Post a Comment